مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ نےگروپ 1+5 اور ایران کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کی توثیق کر دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ میں معاہدے کے حق میں 161 اورمخالفت میں 59 ووٹ ڈالے گئےجب کہ 13 نمائندوں ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اراکین پارلیمنٹ نے تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کے بین الاقوامی معائنہ کاروں کو صرف مخصوص عسکری تنصیبات کا ہی جائزہ لینے کی اجازت دی جائے گی۔
پارلیمنٹ نے حکومت کو اعلی قومی سلامتی کونسل کے منظور شدہ دائر کار میں رہتے ہوئے معاہدے کے نفاذ اور پارلیمنٹ کے مجوزہ احکام و قوانین کی رعایت کرتے ہوئے معاہدے پر عمل درآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔
پارلیمنٹ کے اس آرٹیکل کے تحت رہبر معظم انقلاب اسلای کے فتوے کی روشنی میں ایران میں کسی بھی حکومت کو ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں ہے پارلیمنٹ نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے سلسلے میں اپنی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھے اور دوسری حکومتوں کو ایٹمی ہتھیار تباہ کرنے کے سلسلے میں قائل کرے تاکہ دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک قراردیا جاسکے۔ پارلیمنٹ نے حکومت سے کہا ہے کہ اگر فریق مقابل نے مشترکہ اقدام اور معاہدے پر عمل درآمد میں کوتاہی کی اور اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہ کیا تو ایرانی حکومت بھی اس کے جواب میں مناسب قدم اٹھا سکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ